The 2-Minute Rule for باطری یو پی اس

در این صورت، می‌توانید از فرمول زیر برای محاسبه زمان مورد نیاز برای مصرف باتری استفاده کنید:

 به سه دسته پو پی اس آنلاین، لاین اینتراکتیو و آفلاین تقسیم می‌شوند.

دشارژ خودبه خود اندک استفاده از مواد اولیه با خلوص بالا موجب کاهش میزان دشارژ خود به خودی باتری می شود.

بهتر است بدانید شما نباید کیفیت باتری های یو پی اس را براساس قیمت ان ها قضاوت کنید بلکه کیفیت باتری خود به عواملی مانند وزن باتری یو پی اس، طول باتری یو پی اس و تکنولوژی ساخت آن بستگی دارد.

همچنین قیمت این دستگاه با توجه به ضخامت باتری که به عنوان قلب آن شناخته می‌شود، تغییر می‌کند. یو پی اس های بزرگتر که دارای توان و کیفیت بالاتری هستند، به طبع گران‌تر هستند.

محصول از قبل به علاقه مندی ها اضافه شده! مشاهده لیست علاقه مندی ها

اما اخیراً آنها به یک گزینه فزاینده برای منابع برق بی وقفه و دیگر سیستم‌های ذخیره انرژی مانند استفاده از فناوری انرژی‌های تجدیدپذیر مانند باد یا خورشیدی تبدیل شده‌اند.

در داخل باتری های یو پی اس فعل و انفعالات شیمیایی رخ می دهد که باعث می شود انرژی شیمیایی به انرژی الکتریکی تبدیل شود که به این نوع انرژی، انرژی الکتروشیمیایی می گویند.

قیمت باتری یو پی اس که به عنوان باتری ساکن نیز شناخته می‌شود، با توجه به مشخصات فنی، کیفیت، طول عمر، نوع یو پی اس (آفلاین، آنلاین و برخط) و بسیاری موارد دیگر متفاوت است.

چطور بفهمیم یو پی اس چقدر می‌تواند دستگاه‌های مختلف را روشن نگه دارد؟

زمان اجرا برای یک یو پی اس و باطری بستگی به نوع و اندازه از باتری یو پی اس و میزان ترشحات و بهره وری از اینورتر.

هر برند، قابلیت‌ها، مشخصات فنی و همچنین قیمت‌های متفاوتی دارد.

اسلام اباد( تجزیہ ، فاروق اقدس) ذرائع سے منظرعام پر آنے والی خبروں کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کرلیا اور ان کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دیئے جائے کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔ اگر یہ بات درست ہے تو بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ ہنگامی طور پر یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کی قومی اسمبلی میں تقریر کے بعد کیا گیا جو پی ٹی آئی کے بانی کے دل میں اتر گئی ہو۔ یادش بخیر مولانا فضل الرحمان موجودہ اسمبلی کو مصنوعی، غیر حقیقی قرار اور دھاندلی سے کامیابی حاصل کرنے والے ارکان کی اسمبلی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتے آئے ہیں اور اس کی افادیت اور مقصدیت پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں، تاہم پیر کو اچانک اسمبلی میں شرکت کرکے انہوں نے ایوان کو سرپرائز دیا۔ ان website کی آمد کا مقصد کا ان کی تقریر کی جزیات اور تفصیلات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے قدرے ملفوف اور گرفت میں نہ آنے والے جملوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت اور اس کے بانی کیلئے نرم گوشہ رکھنے کا اظہار بھی کیا۔ جبکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کی تقریر کے حوالے سے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے رہنمائوں کا یہ کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ایسی تاخیر سے مشن اور اس میں شامل امدادی کارکنوں کے تحفظ کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *